Ø²Ù†Ø¯Û Ø´Ûید Ú©Ùˆ دیکھنا چاÛÛ’ ÙˆÛ Ø·Ù„Ø+Û Ú©Ùˆ دیکھ Ù„Û’Û”
Ù+ جنگ اØ+د Ú©Û’ دن دشمنوں Ú©Û’ Ø+ملے میں Ú†ÛØ±Ø¦Û Ø§Ù†ÙˆØ± میں Ø²Ø±Û Ú©ÛŒ 2 کڑیاں چبھ گئی تھیں، جن Ú©Ùˆ Ø³ÛŒØ¯Ù†Ø§Ø§Ø¨ÙˆØ¹Ø¨ÛŒØ¯Û Ø¨Ù† الجراØ+Ø“ Ù†Û’ اپنے دانتوں سے Ù¾Ú©Ú‘ کر کھینچا جس سے ان Ú©Û’2 دانت Ø´Ûید Ûوگئے۔اس دن آپ Ú©Û’ جسم مبارک پر Ú†ÙˆÙ†Ú©Û 2 آÛÙ†ÛŒ زرÛÙˆÚº کا بوجھ تھا، اس لئے آنØ+ضرت ایک Ú¯Ú‘Ú¾Û’ میں گر گئے۔Ø+ضرت علیؓ Ù†Û’ آپ کا Ûاتھ پکڑا اور Ø+ضرت طلØ+Û Ø“ Ù†Û’ کمر تھام کر سÛارا دیا، تب آپ Ú©Ú¾Ú‘Û’ Ûوئے اور ارشاد Ùرمایا: ’’جو شخص زمین پرچلتے پھرتے Ø²Ù†Ø¯Û Ø´Ûید Ú©Ùˆ دیکھنا چاÛÛ’ ÙˆÛ Ø·Ù„Ø+Û Ú©Ùˆ دیکھ لے۔‘‘ یعنی Ø´Ûادت کا Ø¯Ø±Ø¬Û Ø§Ù† Ú©Ùˆ Ø+اصل Ûوگیا۔ ایک موقع پر جب آپ ایک ٹیلے پر چڑھنا Ú†Ø§Û Ø±ÛÛ’ تھے مگر نقاÛت Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ Ù†Ûیں Ú†Ú‘Ú¾ سکے تو Ùوری Ø+ضرت طلØ+Û Ø“ نیچے بیٹھ گئے۔ آپ ان پر پیر رکھ کر اوپر Ú†Ú‘Ú¾Û’Û” Ø+ضرت زبیرؓکے بیان Ú©Û’ مطابق آپ Ú©ÛŒ زبان مبارک پر ÛŒÛ Ø§Ù„Ùاظ جاری تھے: ’’اوجب طلØ+ۃ‘‘ ØŒ ’’طلØ+Û Ù†Û’ اپنے لئے جنت واجب کرلی۔‘‘ ÛŒÛÛŒ طلØ+Û Ûیں جن کا Ûاتھ رسول Ø§Ù„Ù„Û Ú©Ùˆ Ú©Ùار Ú©Û’ تیروں سے بچانے میں شل Ûوگیا تھا۔ ایک روایت میں ÛÛ’ Ú©Û35 یا 39زخم ان Ú©Ùˆ اØ+د Ú©Û’ دن Ù„Ú¯Û’ تھے۔جس موقع پر Ûر طر٠سے Ú©Ùار آپ پر ٹوٹ Ù¾Ú‘Û’ تھے، Ø+ضرت طلØ+Û Ø§Ù“Ù¾ Ú©Û’ لئے سپر بن گئے تھے۔ جب آپ نظر اٹھاکر دیکھنا چاÛتے تو عرض کرتے: میرے ماں باپ آپ پر Ùدا Ûوں، آپ Ù†Ø¸Ø±Ù†Û Ø§Ù¹Ú¾Ø§Ø¦ÛŒÚºØŒ Ú©Ûیں دشمنوں Ú©ÛŒ کوئی تیر Ù†Û Ø§Ù“Ù„Ú¯Û’ØŒ میرا Ø³ÛŒÙ†Û Ø§Ù“Ù¾ Ú©Û’ مبارک سینے Ú©Û’ لئے سپر Ûے۔‘‘ (سیرۃ المصطÙیٰ )Û”